جہاں کانگریس سے بی جے پی کاسیدھامقابلہ ہواوہیں شکست دے پائی،ہوائی بیان بازی پرحکومت نہیں چل سکتی مایاوتی نے ایک ساتھ مودی اور اکھلیش کونشانہ بنایا،کہا، دونوں ناکام، دونوں بیکار،سی بی آئی جانچ کامطالبہ
لکھنو4جون(آئی این ایس انڈیا)بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے آج مرکزکی نریندر مودی اورریاست کی اکھلیش یادوحکومت پرشدیدحملہ بولتے ہوئے انہیں ہرمحاذپرناکام قراردیااورسال 2017میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کو سب سے آگے بتاتے ہوئے کہاکہ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی تو دوسرے اور تیسرے مقام کیلئے لڑیں۔بی ایس پی سربراہ نے نریندر مودی حکومت کو’’ہوائی بیان بازی اور جملے بازی‘‘کرنے والے لوگوں کی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت اورر اس سے پہلے اقتدار میں رہی کانگریس یو پی اے حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔دونوں ایک ہی کھوٹے سکے کے دوپہلوہیں۔ریاست میں حکمراں سماج وادی پارٹی کی حکومت کو قانون اور نظام کے محاذ پر بری طرح ناکام قرار دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادومتھراسانحہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ دال میں کالا ہے۔اس معاملے کی عدالتی اور سی بی آئی جانچ ہونی چاہئے۔مودی حکومت پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے دوسال پورے ہونے پر سرکاری خرچ پر تقریب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ آسام میں ملی جیت سے مبینہ زندگی پاکر حدسے زیادہ خوداعتمادی میں مبتلانظرآرہی بی جے پی کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ اتر پردیش کے سیاسی حالات مختلف ہیں۔انہوں نے کہاکہ دہلی اور بہار میں ہارنے کے بعد آسام میں ملی جیت سے بی جے پی بہت خوش لگتی ہے۔اسے یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ وہیں جیت رہی ہے جہاں اس کا سیدھا مقابلہ کانگریس سے ہے۔مایاوتی نے بی جے پی پر ووٹ حاصل کرنے کے لئے دلتوں کو آمادہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے وارانسی میں حال ہی میں دلتوں کے ساتھ بی جے پی صدر امت شاہ کے کھانے کاذکرکیااور کہا کہ وہ ناٹک بازی کرکے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔مگرایسا ہونے والا نہیں ہے۔ سابقہ حکومتوں میں بڑی تعداد میں میوزیم اور پارک بنانے کے لئے سرکاری خزانہ خرچ کرنے کے لئے تنقید کا شکار رہی مایاوتی نے ایک بار پھر دوہرایا کہ اب کی بار اقتدار میں آنے پر وہ پارک اور یادگار بنانے کی بجائے پوری توجہ ترقی کاموں پردیں گی۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی سماج وادی پارٹی کے جنگل راج اور بدعنوانی سے پریشان اترپردیش کے لوگوں کو مرکز میں حکمران بی جے پی حکومت کی بے حسی اورمتعصبانہ رویہ سے دوہری مارجھیلنی پڑی۔یہ دونوں پارٹیاں بھی کھوٹے سکے کے دوپہلو ہیں اور ریاست کے عوام ان سے نجات چاہتی ہے۔مایاوتی نے دعویٰ کیاکہ اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی بی جے پی دوسرے اور تیسرے نمبر کے لئے لڑ رہے ہیں۔بی ایس پی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بی جے پی آپس میں مل انتخابی فائدہ کے لئے فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کی سازش کر سکتی ہے، مگر عوام اب ان کے جانے لگی ہے اور اب ان کے ارادے کامیاب نہیں ہونے پائیں گے۔بی ایس پی سربراہ نے بی جے پی حکومت پر آر ایس ایس سے وابستہ مبینہ شدت پسندتنظیموں کے منھ بھرائی کا الزام لگایا اور کہا کہ اس نے معاشرے کے ہر طبقے کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔یہ تمام منصوبے سرمایہ داروں اورصنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے مرکوز ہیں۔